کب اسکو انتظار میرا تھا
یہ تو بس اعتبار میرا تھا
کچھ میری ہی خوش فہمی تھی شاید
کہ اس پر اختیار میرا تھا
کبھی اسکی حالت ویسی تھی
جیسے دل بے قرار میرا تھا
غموں میں قید کر گیا مجھ کو
وہی جو غم گسار میرا تھا
میں کیسے بھول جاوں ایسا شخص
جو کبھی اک بار میرا تھا
No comments:
Post a Comment